Wednesday 1 January 2020

کوئی خط لکھ مجھے


کوئی خط لکھ مجھے
تاکہ میں اسے سنبھال رکھوں
اپنے بٹوے کے کسی خانے میں
یا پھر کسی کوٹ کی اندر کی جیب میں
کہ جب تیری یاد سے بے حال ہو جاوں
تو ان لفظوں کو چھو کر
تیرا لمس محسوس کر سکوں
تیری تصویر بنا سکوں
تیرے بالوں میں کنگھی کر سکوں
اور پھر جب مروں
تو میرے ترکے میں تیرا کچھ تو ہو
کوئی خط لکھ مجھے

No comments:

Post a Comment