Wednesday 20 November 2019

میں کہانیاں کیوں لکھتا ہوں

تم جو پوچھتی ہو کہ میں کہانیاں کیوں لکھتا ہوں؟
میں تو کہانیاں تم کو سنانے کو لکھتا ہوں
تاکہ کچھ دیر کوئی بات تو ہو
میں کچھ دیر تیری آنکھوں میں جھانک سکوں
تجھے تیری زلفوں سے کھیلتا دیکھوں
تو میرے سامنے چائے پیئے
تیرے ہونٹوں کا نقش چائے کی پیالی پر پیوست ہو
چائے کی پیالی سے اٹھتی بھاپ تیرے چشمے کے شیشوں پر سمٹ جائے
اور پھر میں دنیا کے سب کام چھوڑ کر تیرے چشمے کے شیشے صاف کروں
میں تو کہانیاں اس لئے لکھتا ہوں
کہ میرے لکھے لفظوں کو تیری شرف قبولیت حاصل ہو
میرے لکھے کرداروں سے تو رضامند ہو
تب ہی میں روز اک نئی کہانی گھڑ کر لے آتا ہوں
اس کہانی کو بننے کا مقصد صرف تم ہوتی ہو
پر پھر بھی روز تم مجھ سے کہتی ہو
میں کہانیاں کیوں لکھتا ہوں؟

No comments:

Post a Comment