نفرتیں ہم نے جیب میں ایسے رکھی تھیں
جیسے وہ کوئی ریزگاری ہوں
اور جو راستے میں کوئی ملے
اسے اس میں سے کچھ حصہ
دیتے ہوئے چلے جائیں
پر ہر دفعہ
ہوتا ہے کچھ یوں کہ
میں جب بھی واپس لوٹتا ہوں
میری جیب میں پہلے سے زیادہ ریزگاری ہوتی ہے
جیسے وہ کوئی ریزگاری ہوں
اور جو راستے میں کوئی ملے
اسے اس میں سے کچھ حصہ
دیتے ہوئے چلے جائیں
پر ہر دفعہ
ہوتا ہے کچھ یوں کہ
میں جب بھی واپس لوٹتا ہوں
میری جیب میں پہلے سے زیادہ ریزگاری ہوتی ہے
No comments:
Post a Comment