Thursday 2 July 2020

پرانے گھر

ہمسائے میں جب کوئی پرانا گھر بکتا ہے
دل دکھتا ہے
توڑنے والوں کو کیا معلوم
کہ اس گھر میں صرف لوگ ہی نہیں بستے تھے
اس گھر میں نہ جانے کتنی یادوں کے رستے تھے
باہر کی کھڑکی میں پہلے اک بیوی اپنے خاوند کا
پھر اک ماں اپنے بیٹے کا انتظار کرتی تھی
ہر بارش پر وہ پکوڑے، سموسے تلتی تھی
یہاں اسی گھر میں کسی نے پہلی دفعہ کسی کو چاہا تھا
کسی کا بچپن انہی درودیوار میں گزرا تھا
کسی کا دل ٹوٹ کر اسی گھر میں جڑا تھا
دنیا کے سب سے خوبصورت پھول اس گھر کے باغیچے میں اگتے تھے
دنیا کے سب سے رسیلے پھل اس گھر کے پیڑوں پر لگتے تھے
جانے والوں نے سامان تو سمیٹ لیا تھا
پر خود کو یہاں چھوڑے جاتے تھے

No comments:

Post a Comment