کوئی خط لکھ مجھے
تاکہ میں اسے سنبھال رکھوں
اپنے بٹوے کے کسی خانے میں
یا پھر کسی کوٹ کی اندر کی جیب میں
کہ جب تیری یاد سے بے حال ہو جاوں
تو ان لفظوں کو چھو کر
تیرا لمس محسوس کر سکوں
تیری تصویر بنا سکوں
تیرے بالوں میں کنگھی کر سکوں
اور پھر جب مروں
تو میرے ترکے میں تیرا کچھ تو ہو
کوئی خط لکھ مجھے
تاکہ میں اسے سنبھال رکھوں
اپنے بٹوے کے کسی خانے میں
یا پھر کسی کوٹ کی اندر کی جیب میں
کہ جب تیری یاد سے بے حال ہو جاوں
تو ان لفظوں کو چھو کر
تیرا لمس محسوس کر سکوں
تیری تصویر بنا سکوں
تیرے بالوں میں کنگھی کر سکوں
اور پھر جب مروں
تو میرے ترکے میں تیرا کچھ تو ہو
کوئی خط لکھ مجھے