اس شہر کے مرنے کا
دکھ سب ہی کو کافی تھا
پر اس بچے کو سب سے زیادہ تھا
جس کا دادا یہاں جنما تھا
اس کا سارا بچپن
اس شہر کی کہانیاں سنتے گزرا تھا
جب یہ شہر توانا ہوتا تھا
ہر دن یہاں سہانہ ہوتا تھا
نیند سکون کی ہوتی تھی
بھوک تھی پر روٹی مل جایا کرتی تھی
بارود کی بو سے خلق انجان تھی
تب اس شہر میں زندگی رواں تھی
اب جب جاڑا آئے گا
وہ اپنے دادا کی گرم چھاتی سے لگ کر
کس کی کہانیاں سنے گا
ان دونوں کے دکھ کا کچھ تو حل کرو
اس شہر کو پھر سے زندہ کرو
تاکہ دادے اپنے پوتوں کو
اپنے شہروں کی کہانیاں سناتے رہیں
دکھ سب ہی کو کافی تھا
پر اس بچے کو سب سے زیادہ تھا
جس کا دادا یہاں جنما تھا
اس کا سارا بچپن
اس شہر کی کہانیاں سنتے گزرا تھا
جب یہ شہر توانا ہوتا تھا
ہر دن یہاں سہانہ ہوتا تھا
نیند سکون کی ہوتی تھی
بھوک تھی پر روٹی مل جایا کرتی تھی
بارود کی بو سے خلق انجان تھی
تب اس شہر میں زندگی رواں تھی
اب جب جاڑا آئے گا
وہ اپنے دادا کی گرم چھاتی سے لگ کر
کس کی کہانیاں سنے گا
ان دونوں کے دکھ کا کچھ تو حل کرو
اس شہر کو پھر سے زندہ کرو
تاکہ دادے اپنے پوتوں کو
اپنے شہروں کی کہانیاں سناتے رہیں
No comments:
Post a Comment