جو حزن اس کی آنکھوں میں ہے
وہ اس کی زبان سے نہیں جھلکتا
صبر اس کا ایسا ہے
جو کسی بہلاوے سے نہیں بہکتا
بات تو عزم کی ہے
انگارہ تنہا بھی ہے دہکتا
دور آسمانوں میں ستارہ بھی ہے چمکتا
فرصت کسے ہے
وقت کے ہاتھوں قید ہیں سب
خواہش کیا بلا ہے یہ کوئی نہیں سمجھتا
وہ جو اس کے وجود سے ہیں بے خبر
اسے کیا معلوم کے سارا چمن اس کے وجود سے ہے مہکتا
انجام کیا ہوگا ابتدا کیا تھی
سوال کرتا ہے وہ جواب نہیں دیتا
وہ اس کی زبان سے نہیں جھلکتا
صبر اس کا ایسا ہے
جو کسی بہلاوے سے نہیں بہکتا
بات تو عزم کی ہے
انگارہ تنہا بھی ہے دہکتا
دور آسمانوں میں ستارہ بھی ہے چمکتا
فرصت کسے ہے
وقت کے ہاتھوں قید ہیں سب
خواہش کیا بلا ہے یہ کوئی نہیں سمجھتا
وہ جو اس کے وجود سے ہیں بے خبر
اسے کیا معلوم کے سارا چمن اس کے وجود سے ہے مہکتا
انجام کیا ہوگا ابتدا کیا تھی
سوال کرتا ہے وہ جواب نہیں دیتا